شنبه 03/می/2025

اسرائیل نے فلسطینیوں کی کروڑوں ڈالر رقم ضبط کر لی

منگل 19-فروری-2019

اسرائیلی حکومت نے فلسطینی اتھارٹی پرایک اور معاشی بم گراتے ہوئے اس کے واجب الاداء 10 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی رقم یہ کہہ کر روک دی ہے کہ اتھارٹی اس رقم سے اسرائیل کے خلاف مزاحمت کرنے والے فلسطینیوں کے خاندانوں کی کفالت پر خرچ کر رہا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی کابینہ کے اتوار کے روز ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ٹیکسوں کی ادائی کی مد میں اب  10 کروڑ 38 لاکھ ڈالر کی رقم ادانہیں کی جائے گی کیونکہ یہ رقم ان فلسطینی قیدیوں کے اہل خانہ کی کفالت پرخرچ کی جاتی ہے جو اس وقت مزاحمتی کارروائیوں کے الزام میں اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔

اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکا کا موقف ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقوم فلسطینی مزاحمت کاروں کے خاندانوں کی کفالت پر خرچ کی جاتی ہے۔ ان کے بچوں کی دیکھ بحال، تعلیم اور دیگر ضروریات اسی رقم سے پوری کی جاتی ہیں۔

گذشتہ برس اسرائیلی کنیسٹ نے ایک نیا قانون منظور کیا تھا جس میں کہاگیا تھا کہ اگر فلسطینی اتھارٹی کو ملنے والی رقم اسرائیل کے خلاف مسلح جدو جہد کرنے والوں پر خرچ کی جاتی ہے تو اسرائیل وہ رقم روکنے کا مجاز ہے۔

مختصر لنک:

کاپی