اسرائیلی ریاست نے فلسطین کے تاریخی اور مقدس شہر مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کے لیے 55 ملین ڈالر کی خطیر رقم مختص کی ہے۔
اسرائیلی اخبار’یسرائیل ھیوم’ میں شائع رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی ایک بڑی تعمیراتی کمپنی کو پرانے بیت المقدس میں متعدد یہودی کالونیوں میں تعمیراتی کاموں کے ٹھیکے جاری کیے گئے ہیں جن کی مالیت 20 کروڑ شیکل یا امریکی کرنسی میں 55 ملین ڈالر کے برابر ہے۔
ویب سائیٹ’ عرب 48′ کے مطابق پرانے بیت المقدس شہر میں یہودی آباد کاری اور توسیع کے منصوبوں میں ‘دیوار براق’ تک پہنچانے کے لیے ایک سیڑھی، ایک خوبصورت ویلج، الھوردیانی کالونی میں ایک عجائب گھر، پچی کاری کا مرکز اور متعدد دیگر منصوبے شامل ہیں۔
‘خوبصورت گائوں’ کے نام سے منصوبہ حارۃ الیہودی میں تعمیر کیا جائے گا۔ اس کا مقصد وہاں پر توراتی روایات کے مطابق یہودیوں کو سیاحتی اور مذہبی کشش کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
حال ہی میں اسرائیلی وزیر زیو الیکن اور بلدیہ کے چیئرمین موشے لیون نے ‘شاہراہ یہود’ کا افتتاح کیا۔ یہ شاہراہ یہودیوں کو دیوار براق تک آسان رسائی فراہم کرے گی۔ اس کےعلاوہ ‘بیت المحروق’ اور دیگر منصوبوں پر کام شروع کرنے کے لیے ٹھیکے جاری کیے گئے ہیں۔