چهارشنبه 30/آوریل/2025

ترکی نے خاشقجی قتل کے مقامی سہولت کار کی تصاویر جاری کردیں

ہفتہ 16-فروری-2019

ترکی کے شہر استنبول کے سیکیورٹی ڈاریکٹوریٹ کی طرف سے مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے جرم میں تعاون کرنے والے مقامی سہولت کار کی تصاویر جاری کی ہیں۔ یہ سہولت کار2 اکتوبر کواستنبول میں سعودی قونصل خانے میں داخل ہوا۔ وہاں سے وہ خاشقجی کے ہم شکل جس نے خاشقجی کے کپڑے پہن رکھے تھے کے ہمراہ قونصل خانے سے باہر آتے دیکھا جاسکتا ہے۔

استنبول کی سیکیورٹی انتظامیہ نے پہلی بار خاشقجی قتل کے مقامی سہولت کار کی تصاویر جاری کی ہیں۔ یہ اس بات کا ثبو ہے کہ خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا مگر اس کےکپڑے پہلے ہی اتار لیے گئے تھے جو ایک دوسرے اس کے ہم شکل کو پہنائے گئے۔

تصاویر میں خاشقجی کے قاتلوں کے مقامی سہولت کار خاشجقی کے ہم شکل کے ہمراہ ایک پلاسٹک بیگ اٹھائے سڑک پر چلتے دیکھا جاسکتا ہے۔خاشقجی ہم شکل کی شناخت مصطفیٰ المدنی نامی ایک سعودی ایجنٹ کے طورپرکی گئی ہے۔

سعودی عرب نے خاشقجی قتل کیس کے حوالے سے عالمی دبائو کے بعد اعتراف کیا تھا کہ خاشقجی لاش ایک مقامی سہولت کار کی مدد سے ٹھکانے لگائی گئی ہے تاہم سعودیہ نے سہولت کار کی شناخت ظاہر نہیں کی۔

اسی سیاق میں ترک اخبار’ینی شفق’ کے مطابق خاشقجی کے قاتلوں نے اس کی منگیتر خدیجہ چنگیزی کو بھی قتل کرنے کا پلان بنایا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی قونصل خانے کے عقب میں موجود ایک ترک سیکیورٹی اہلکار نے2 اکتوبر کو قونصل خانے میں گھس کر وہاں موجود افراد کے بارے میں معلومات جمع کی تھیں۔ ان میں قاتل ٹیم بھی شامل تھی۔

اس اہلکار نے خدیجہ چنگیزی کو دیکھ لیا تھا مگر اس نے قونصل خانے کے حکام کو نہیں بتایا کہ وہ باہر اس کا انتظار کررہی ہے۔ اگر وہ بتا دیتا تو سعودی کلر ٹیم خاشقجی کو قتل کرنے کے بجائے خدیجہ چنگیزی کو قتل ردیتی۔

مختصر لنک:

کاپی