یکشنبه 17/نوامبر/2024

مسجد اقصیٰ کے وسط میں یہودی معبد کے قیام کی سازش کا انکشاف

ہفتہ 16-فروری-2019

مسجد اقصیٰ کے خلاف صہیونی ریاست کی جاری سازشوں میں ایک نئی اور خطرناک سازش کا انکشاف کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست مسجد اقصیٰ کے وسط میں مذہبی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک معبد کی قیام کی تیاری کررہی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القدس امور کے فلسطینی تجزیہ نگار جمال عمرو نے بتایا کہ مسجد اقصیٰ کا ‘باب الرحمۃ’ اس وقت صہیونی ریاست کے آہنی قبضے میں ہے۔ہم ایک بڑے سانحے کی طرف بڑھ رہےہیں۔ وہ سانحہ مسجد اقصیٰ کے وسط میں یہودی معبد کے قیام کی سازش ہے۔ صہیونی ریاست نے اس معبد کے لیے’باب الرحمۃ’ ہی کا نام تجویز کیا ہے۔

جمال عمرو کا کہنا تھا کہ ہم چاہیں یا نہ چاہیں مگرصہیونی ریاست باب الرحمۃ کو نیا باب مغاربہ بنانا چاہتا ہے۔ مسجد اقصیٰ کے اندرونی حصے اورباب الرحمۃ کے باہر 12 ہزار میٹر کا رقبہ قبضے میں لیا گیا ہے۔ اس جگہ سے گذرنے والے کسی بھی فلسطینی کو حراست میں لے لیا جاتا ہے۔

جمال عمرو کا کہنا تھا کہ صہونی دشمن نے اپنے ناپاک قدم قبلہ اول کے اندر رکھ دیئے ہیں۔ قبلہ اول کی بنیادوں کے اندر کھدائی کی جا رہی ہے۔ مسجد اقصیٰ کے اطراف میں اب تک ایسے 190 معبد بنائے جا چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی