اسرائیلی حکام نے 22 سال سے پابند سلاسل فلسطینی شہری کی قید کی سزا پوری ہونے کے باوجود اس کی رہائی سے انکار کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے ‘بیت حانون’ کے رہائشی ایاد ابو ھاشم کو کئی روز قبل صہیونی جیل سے رہا کیا جانا تھا مگر اسے رہا نہیں کیا گیا۔
اسیر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 43 سالہ ابو ھاشم کو اسرائیلی عدالت سے 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی مگر اس کے باوجود اسے رہا نہیں کیاگیا۔ اس کی سزا پوری ہوچکی ہے اور اس کے باوجود صہیونی زندانوں میں پابند سلاسل ہے۔
ابو ھاشم کے چچا زاد بھائی عاطف ابو ھاشم نے کہا کہ وہ روزانہ بیت حانون گذرگاہ پرابو ھاشم کی رہائی کا انتظار کرتے ہیں مگر صہیونی حکام انہیں رہا کرنےسے پس وپیش سے کام لے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ایاد ابو ھاشم کے پاس فلسطینی پناہ گزین کا شناختی کارڈ ہے اور وہ سنہ 1996ء میں غزہ آیا جہاں اس نے جامعہ الازھر کی ایک شاخ میںداخلہ لیا۔اس سے قبل وہ قطر میں مقیم رہا ہے۔غزہ میں اسرائیلی فوج نے اسے حراست میں لے لیا اور اس پر جعلی الزامات کےتحت مقدمہ چلایا گیا اور اسے 22 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔