اسرائیلی فوج نے جزیرہ نما النقب جیل میں فلسطینی قیدیوں کے اطراف میں خفیہ جاسوسی اور جیمر جیسے لیزر مواصلاتی آلات نصب کرنا شروع کیے ہیں جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام کا جزیرہ نما النقب جیل میں قیدیوں کے قریب جیمر نصب کرنا قیدیوں کی جاسوسی کی آڑ میں ان کے حقوق کی پامالی کے مترادف ہے۔
انسانی حقوق کے مندوب اور اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقر نے بدھ کے روز جاری اپنے بیان میں کہا کہ جیل میں جیمر نصب کرنا ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے جس کا مقصد قیدیوں کے حقوق توہین اور ان کی تذلیل کرنے کے مترادف ہے۔
ریاض الاشقر کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی جاسوسی کے لیے اسرائیل نےالنقب جیل میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مہم شروع کی ہے۔ان جاسوسی اور مواصلاتی آلات کی تنصیب سے جہاں ایک طرف قیدیوںکی پرائیویسی متاثر ہوگی اور دوسری طرف اس کے قیدیوں کی جسمانی صحت پربھی مضر اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں قیدیوں کے قریب لیزرآلات کی تنصیب باعث تشویش ہے، اس سے قیدیوں کی نیند میں خلل پڑنے کے ساتھ ان کے سردرد، امراض قلب، سماعت اور سرطان جیسے امراض کے پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔
الاشقر نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کے لیے اسرائیل پردبائو ڈالے اور قیدیوں کے ساتھ منظم بدسلونی اور غیرانسانی طرز عمل بند کرائے۔
اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینی اسیران کے قریب جیمر اور جاسوسی آلات نصب
جمعرات 14-فروری-2019
مختصر لنک: