بین الاقوامی القدس فائونڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کو یہودیانے، اسے مسلمانوں سے خالی کرنے اور زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنے کی اسرائیلی سازشون میں غیرمسبوق اضافہ ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القدس فائونڈیشن کے ڈائریکٹریاسین حمود نےایک بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ کو گذشتہ کئی عشروں سے خطرات کا سامنا ہے مگر اب ان خطرات میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینی وجود کا خاتمہ کرنا چاہتا ہے۔ اس مذموم مقصد کے لیے اسرائیل تلمودی روایات کی ترویج واشاعت کے ذریعے مقبوضہ بیت المقدس کے تاریخی، جغرافیائی، مذہبی اور آبادیاتی اسٹیٹس کو تبدیل کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جیسے جیسے اسرائیل میں کنیسٹ کے انتخابات قریب آرہےہیں القدس اور مسجد اقصیٰ کے خلاف صہیونی ریاست کی تہویدی سازشوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یاسین حمود نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کی سرکاری سرپرستی میں یہودی آباد کار قبلہ اول کی بے حرمتی کررہےہیں۔ قبلہ اول پر یہودی انتہا پسندوں کے دھاووں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
