فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں قائم ایک تاریخ اسلامی قبرستان کا وجود صہیونی غنڈہ گردی اور یہودیانے کی سازشوں کے باعث خطرے سے دوچار ہے۔ اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی انتظامیہ نے گذشتہ روز القدس شہر کی تاریخی دیواروں سے متصل صدیوں پرانے ’مامن اللہ‘ قبرستان میں بلڈوزورں کی مدد سے کئی قبریں اکھاڑی پھینکیں۔
بیت المقدس میں مساجد اور قبرستان کی دیکھ بحال کی ذمہ دار فلسطینی کمیٹی نے بتایا کہ اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے بلڈوزر کی مدد مامن اللہ قبرستان کی حفاظتی دیوار مسمار کرنے کے بعد اس کی مغربی سمت میں کئی پرانی قبریں بھی اکھاڑ پھینکیں۔
اس سے قبل بھی اسرائیل بیت المقدس کے تاریخی قبرستان مامن اللہ اور کئی دوسرے قبرستان بھی اسی طرح کی صہیونی جارحیت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں۔
صہیونی حکام ‘مامن اللہ’ قبرستان میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کرتے رہے ہیں۔ صہیونی حکام نے صحابہ کرام اور بزرگان دین کی قبروں پر ہوٹل، ریستوران اور کئی دیگر سیاحتی اور کمرشل عمارتیں تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔