فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارےمیں صدر عباس کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کی حراست میں ایک سرکردہ عالم دین اور اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سینیر رہ نما کو دوران حراست غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنایا ہے جس کے باعث ان کی حالت تشویش ناک بیان کی جاتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا نے پانچ روز قبل حماس رہ نما الشیخ مصطفیٰ ابو عرہ کو طوباس سے حراست میں لیا تھا۔ انہیں عقوبت خانے میں غیرانسانی ماحول میں رکھنے کے ساتھ انہیں جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں ان کی حالت تشویشناک ہوگئی اور انہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ادھر الشیخ مصطفیٰ ابو عرہ کے اہل خانہ نے ایک پریس کانفرنس میں ابو عرہ کی زندگی کو کچھ ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی پر عاید ہوگی۔
ابو عرہ کے اہل خانہ نے عباس ملیشیا کے زیرحراست رہ نما کو غیرانسانی سلوک کا نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کی اور ان کی زندگی کےحوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔