فلسطین کے تاریخی شہر الخلیل میں سنہ 1993ء سے متعین عالمی امن مشن کے عملے کو بے دخل کرنے کے اسرائیلی فیصلے کو سلامت کونسل میں زیر بحث لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی نے سلامتی کونسل کو ایک درخواست دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ الخلیل شہر سے عالمی امن فورس کے اہلکاروں اور مبصرین کی بے دخلی سے شہر میں مقیم فلسطینیوں کے جان ومال غیر محفوظ ہوجائیں گے۔
سلامتی کونسل نے فلسطینی درخواست منظور کرتے ہوئے عالمی امن مشن یا ‘TIPH ‘ کے مبصرین کی الخلیل سے بے داخلی کے معاملے کو زیربحث لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے الخلیل میں تعینات عالمی امن فوجی دستے کا مشن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بین الاقوامی مبصرین کو وہاں سے بے دخل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا تھا کہ اسرائیل الخلیل میں عالمی امن کے اہلکاروں کو مزید برداشت نہیں کرسکتا۔ یہ لوگ ہمارے خلاف سرگرم ہیں اور انہیں الخلیل سے نکال دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم الخلیل میں کسی کو اپنے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کے اس اعلان کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل امن معاہدے کی کھلی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔
عالمی امن مشن میں ترکی، ناروے، سویڈن اور بعض دیگر ممالک شامل ہیں اور ان میں 60 بین الاقوامی کارکنوں کو متعین کیا گیا ہے۔