اردن کی حکومت نے غزہ کی پٹی کے ان فلسطینیوں کو مملکت میں مالکانہ حقوق کی مشروط طور پر اجازت دی ہے، جس کے بعد غزہ کے شہری اردن میں جائیدادوں کی ملکیت حاصل کرسکیں گے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ایک ماہ قبل اردنی کابینہ نے غزہ کے شہریوں کو جائیدادوں کی ملکیت کےحصول کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد غزہ کے شہریوں کی طرف سے جائیداد کی ملکیت کے لیے 100 درخواستیں دائر کی گئیں جن میں سے 60 کی منظوری دی گئی ہے۔
اخبار ‘الغد’ کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ جمعرات تک 100 درخواستیں موصول ہوئی تھیں۔ عمان میں محدود پیمانے پر املاک کی ملکیت کا حق ملنے کے بعد غزہ کے شہریوں کی طرف سے اس نوعیت کی درخواستیں دیے جانے میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
اردن کے ڈائریکٹر جنرل برائے اراضی و املاک معین الصایغ نے کہا کہ غزہ ایسے فلسطینی جن کے بچے غزہ میں ہوں وہ اردن میں ایک دونم یعنی 1 ہزار مربع فٹ کی جگہ کے برابر زمین یا اس کے برابر مکان خرید سکتے ہیں مگر یہ ملکیت خریداروں تک محدود رہے گی۔ ان کے ورثاء اسے حاصل کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔
خیال رہے کہ اردنی کابینہ نے 7 جنوری کو ایک بل کی منظوری دی تھی جس میں غزہ کے شہریوں کو محدود طور پر اردن میں املاک حاصل کرنے اور تجارتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔