امریکا میں خلیجی امورپر نظر رکھنے والی ویب سائیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر اور دیگر عرب ممالک کے درمیان ڈیڑھ سال سے جاری بحران کے حل میں راہ میں متحدہ عرب امارات سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
امریکی ویب سائیٹ’ٹیکٹیکل رپورٹ’ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ حال ہی میںکویت نے ایک بار پھرخلیجی ملکوں کے درمیان جاری بحران کے حل کی کوشش کی تھی مگر متحدہ عرب امارات کی طرف سے کویت کو مثبت جواب نہیں دیا گیا۔
خیال رہے کہ ڈیڑھ سال قبل سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اورمصر نے قطر پر دہشت گردی کی پشت پناہی، دوسرے ملکوں کے اندرونی امور میں مداخلت اور ایران کے ساتھ قربت کا الزام عاید کرکےدوحہ کا سفارتی، سیاسی اور معاشی بائیکاٹ کردیا تھا۔ دوسری جانب قطر ان الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہے۔
خلیجی ریاست کویت نے قطر اور دوسرے عرب ملکوں کے درمیان جاری بحران کے حل کے لیے ثالثی کی کوششیں کی تھیں مگر بائیکاٹ کرنے والے ملکوں کے غیر لچک دار رویے کے نتیجے میں مفاہمتی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔
کویت کے نائب وزیرخارجہ خالد جار اللہ کا کہنا ہے کہ کویتی وزیر دفاع ناصر صباح الاحمد الصباح نے گذشتہ منگل کو اماراتی ولی عہد محمد بن زاید سے بات کی تھی مگر انہوں نے اس کا کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے۔