اسرائیلی عقوبت خانوں میں 1988ءسے پابند سلاسل فلسطینی شہری محمود سالم ابو خرابیش اس وقت کئی خطرناک امراض سے دوچار ہیں اور ان کی زندگی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اطلاعات کے مطابق صہیونی جیلر اور انتظامیہ ان کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اریحا گورنری میں ‘عین سلطان’ پناہ گزین کیمپ کے رہائشی اسیر محمود سالم ابو خرابیش کو اسرائیلی فوج نے 11 مارچ 1988ء کو حراست میں لیا۔ ان پر اسرائیلی ریاست کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میںمقدمہ چلایا گیا اور صہیونی عدالت نے انہیں عمر قید کی سزا سنائی۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسیر ابو خرابیش امراض قلب، سانس کی تکلیف، بلند فشار خن، کولسٹرول اور چکنائی کی زیادتی اور معدے کی خرابی جیسے عوارض کا شکار ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ابو خرابیش کو اسرائیلی جیل میںکسی قسم کی طبی سہولت میسر نہیں اور وہ کئی سال سے اسی طرح لا علاج زندگی گذار رہے ہیں۔
اس کے علاوہ 37 سالہ اسیرحربیات 17 سال سے اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل ہیں اور وہ بھی اعصابی امراض کا شکار ہیں۔