اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں فلاحی اور سماجی شعبے میں کام کرنے والی متعدد فلسطینی تنظیموں اور اداروں پرپہلے سے عاید پابندی میں مزید توسیع کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے القدس میں فلسطینی سماجی تنظیموں پر پابندی میں توسیع کی منظوری دی ہے۔
عبرانی ویب سائیٹ ‘0404’ کے مطابق داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے سنہ 1994ء کے قانون کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینی تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی میں توسیع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ قانون کے تحت اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر کو القدس میں فلسطینی اتھارٹی کے نمائندہ دفاتر اور دیگر سرگرمیوں کے لیے مراکز قائم کرنے سے روکنے کا اختیار ہے۔’
اسرائیلی حکومت نے جن فلسطینی اداروں پرپابندی میں توسیع کی ہے ان میں الشرق ہائوس برائے ایوان صنعت وتجارت، سپریم سیاحتی کونسل، فلسطینی اسٹڈیز سینٹز، کلب برائے اسیران، دفتر برائے سماجی تحقیقات اور دیگر ادارے شامل ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے القدس میں فلسطینی سماجی تنظیموں پر پابندی میں توسیع کی منظوری دی ہے۔
عبرانی ویب سائیٹ ‘0404’ کے مطابق داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے سنہ 1994ء کے قانون کے تحت حاصل اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے فلسطینی تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی میں توسیع کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ قانون کے تحت اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر کو القدس میں فلسطینی اتھارٹی کے نمائندہ دفاتر اور دیگر سرگرمیوں کے لیے مراکز قائم کرنے سے روکنے کا اختیار ہے۔’
اسرائیلی حکومت نے جن فلسطینی اداروں پرپابندی میں توسیع کی ہے ان میں الشرق ہائوس برائے ایوان صنعت وتجارت، سپریم سیاحتی کونسل، فلسطینی اسٹڈیز سینٹز، کلب برائے اسیران، دفتر برائے سماجی تحقیقات اور دیگر ادارے شامل ہیں۔