اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہےکہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی توسیع پسندانہ سرگرمیوں کے خلاف آواز بلند کرنے پرصہیونی حکومت نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیم’ایمنسٹی انٹرنیشنل’ پر پابندیاں عاید کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بین الاقوامی سیاحتی کمپنیوں پر فلسطینی اراضی، غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں سیاحتی سرگرمیوں بند کرانے پر اسرائیلی حکومت ایمنسٹی پر سخت سیخ پا ہے اور اس کے خلاف کئی انتقامی اقدامات کی تیاری کی جا رہی ہے۔
عبرانی اخبار”یسرائیل ھیوم” نے اپنی بدھ کی اشاعت میں شامل رپورٹ میں لکھا ہے کہ حکومت ایمنسٹی انٹرنیشنل کو ایک "منافق” تنظیم قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس کے ملازمین کے ساتھ سام دشمنی کی تعبیرات کے مطابق ڈیل نہیں کررہی ہے۔
خیال رہے کہ منگل کو ایمنسٹی نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں سرگرم عالمی سیاحتی کمپنیوں "ٹرپ ایڈوائزر”، ایکس پیڈیا”، بکنگ ڈاٹ کام، اور ایئر بی این بی سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غرب اردن اور القدس میں اپنی سرگرمیاں بند کرے کیونکہ ان کی سرگرمیاں فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی میں معاونت کا باعث بن رہی ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے عالمی برادری سے اپیل ہے کہ وہ ایسے قوانین وضع کریں جن کے تحت غرب اردن اور القدس میں اقتصادی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں اور اداروں کا بائیکاٹ کیا جاسکے۔
اسرائیلی اخبار کے مطابق ایمنسٹی کی طرف سے یہ تحریک ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے جب دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل غرب اردن اور القدس میں سرگرم بین الاقوامی فرموں کی ایک فہرست جاری کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
گذشتہ دو سال سے امریکا کی حکومت اور اسرائیل نے غرب اردن میں توسیع پسندانہ سرگرمیوں کے خلاف اٹھنے والی ہرآواز کو دبانے کی پوری کوشش کی ہے۔ اسرائیلی اخبار کے مطابق ایمنسٹی کی اپیل غرب اردن کی یہودی کالونیوں میں سیاحت کو متاثر کرسکتی ہے۔
اسرائیلی اعدادو شمار کے مطابق گذشتہ برس غرب اردن اور وادی اردن میں 30 لاکھ سیاح آئے۔ تل ابیب نے ایمنسٹی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کی مخالفت کی اسے قیمت چکانا ہوگی۔