عرب لیگ نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی صہیونی سرگرمیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے القدس کو یہودیانے کی کارروائیوں کو ‘خطرناک جارحیت’ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب لیگ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل القدس کا نقشہ بدلنے اور مسجد اقصیٰ کو یہودی آبادکاروں کے حوالے کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔
عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے معاون خصوصی برائے فلسطین سعید ابو علی نے کہا کہ یہودی آباد کاروں، ارکان کنیسٹ، وزراء اور اسرائیلی سرکاری عہدیداروں کے مسجد اقصٰی پر دھاوے مقدس مقام کے خلاف ننگی جارحیت ہے جس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
ابو علی کا کہنا تھا کہ اسرائیل امریکا کی پشت پناہی اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی سے فایدہ اٹھا کر قبلہ اول اور مسجد اقصیٰ کو یہودیانے میں سرگرم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کےتمام ریاستی ادارے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت القدس میں مذہبی اشتعال انگیزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔ مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کے دھاوے بین الاقوامی قوانین اور مذہبی تعلیمات کے منافی ہے۔
عرب لیگ نے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے نسل پرستانہ اور استعماری منصوبوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل باقاعدہ منصوبے کے تحت القدس کی اسلامی تاریخی اور عرن شناخت کو مسخ کرنے کی سازش کررہا ہے۔