فلسطینی پناہ گزینوں کے حقوق کے لیے کام کر نے والی اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی "یو این آر ڈبلیو اے” نے نئے سال کے لیے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی امداد کی اپیل کی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران "اونروا” ایجنسی کے ہائی کمشنر ‘پییر کرین پول’ نے کہا کہ سال 2019ء کے لیے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی امداد کی ضرورت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رقم 2018ء کی نسبت امدادی آپریشنز کی نسبت زیادہ ہے۔
"اونروا” کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس امریکا کی جانب سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے دی جانے والی 30 کروڑ ڈالر کی امداد بند کیے جانے کے بعد عالمی ادارے کو امداد کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
فلسطینی پناہ گزین ایجنسی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے، مشرقی بیت المقدس، غزہ، اردن، لبنان اور شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کو بنیادی سہولیات کے حصول میں کافی مشکلات کا سامنا ہے اور روعاں سال بھی ان مشکلات میں کمی کا امکان نہیں۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ جاری رکھی ہوئی ہے جس نے پناہ گزینوں کی زندگی پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔
کرین پول کا کہنا تھا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی تعلیم، صحت، سماجی بہبود اور دیگر بنیادی نوعیت کی ضروریات کے لیے 70 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔