اسرائیل نے فلسطین کے مقبوضہ جزیرہ نما النقب سے 36 ہزار فلسطینی عرب بددئوں کو وہاں سے بے دخل کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
عبرانی اخبار’یسرائیل ھیوم’ کے مطابق جزیرہ النقب سے فلسطینیوں کی بے دخلی کا منصوبہ اسرائیلی وزیر زراعت نے تیار کیا ہے۔ صہیونی وزیر زراعت اوری ارئیل نے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے لیے یہ نیا منصوبہ تیار کیا ہےجس کے تحت فلسطینی عربوں سے چھینی گئی اراضی سے عرب بدئوں کو نکال باہر کرنا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق فلسطینیوں کی بےدخلی کا منصوبہ رواں سال شروع کیاجائے گا جو اگلے چار سال تک جاری رہے گا۔
جن فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکالا جا رہا ہے ان کی متبادل آباد کاری کا کوئی پروگرام نہیں تاہم جزیرہ نما النقب میں فلسطینوں سے سلب کی گئی 260 دونم اراضی کو یہودیوں کے حوالے کرنے اور وہاں پر نئی کالونیاں تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر زراعت وہاں پر کئی بڑی کالونیاں اور زرعی فارم تیار کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام نے جزیرہ النقب کی شاہراہ عابر اسرائیل، ابو تلول، ابو قرینات، وادی النعم اور ‘رمات بقاع’ نامی مقامات سے 5000 فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کی اسکیم تیار کی گئی ہے۔