فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینیوں سے زبردستی ان کے مکان خالی کرانے کے خلاف فلسطینیوں اور اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیم نے سخت احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز بیت المقدس میں انسانی حقوق کے کارکنوں اور اسرائیل کی انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم’نائو پیس’ کی جانب سے ایک ریلی نکالی گئی۔
مظاہرین نے الیشخ جراح کالونی میں رہائش پذیر الصباغ خاندان کو زبردستی مکان سے نکالنے کے حکم کے خلاف نعرے لگائے اور صہیونی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ الصباغ خاندان کو اس کے مکان سے نکالنے سے باز ہرے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتنے اٹھا رکھے تھے جن پر الصباغ خاندان کی حمایت میں تین زبانوں، عبرانی، عربی اور انگریزی میں نعرے درج تھے۔
اس موقع پر مقررین نے بھی فلسطینیوں کو جبری ان کے گھروں سے نکال باہر کرنے کی صہیونی پالیسی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ فلسطینیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکالنا نسل پرستی اور منظم ریاستی دہشت گردی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی حکام نے حال ہی میں محمد الصباغ نامی ایک فلسطینی خاندان کو مکان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جلد از مکان مکا یہودی تنظیم کے حوالے کردے۔ اس پر فلسطینیوں نے سخت احتجاج کیا ہے۔ الصباغ خاندان سنہ62 سال سےوہاں پر مقیم ہیں۔