فلسطینی تحریک اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں اور صہیونی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کے بعد اسیران نے اپنا احتجاج ختم کر دیا ہے۔ دوسری جانب صہیونی حکام نے فلسطینی اسیران کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے اسیران کی عزت کے تحفظ کا یقین دلایا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسیران کے شعبہ اطلاعات کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ صہیونی حکام نے ‘عوفر’ فوجی جیل میں قید فلسطینیوں کو ان کا سامان واپس کر دیا گیا ہے۔
بیان میں اسیران کی طرف سے اپنے حقوق کے حصول کے لیے منظم جدو جہد اور صہیونی حکام کے مظالم کے سامنے ثابت قدم کے ساتھ کھڑے رہنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی تحریک اسیران اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینیوں کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کرے گی۔
خیال رہے کہ ‘عوفر’ جیل میں 1200 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ان میں 100 بچے ہیں جنہیں 20 جنوری کے بعد صہیونی فوج کے منظم انتقامی حربوں کا سامنا تھا۔