قابض صہیونی ریاست میں رواں سال مارچ میں ہونے والے کنیسٹ کے انتخابات میں کئی نام نہاد صہیونی سیاسی لیڈر انتخابی مہم کے دوران مسجد اقصیٰ کو اپنے مکروہ ایجنڈےمیں شامل کیے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب فلسطین کی دینی قوتوں نے مسجد اقصیٰ کو انتخابی مہم کی بھینٹ چڑھانے کے مذموم ایجنڈے اور مکروہ مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔
بیت المقدس میں فلسطینی مذہبی جماعتوں، سماجی شخصیات اور القدس کے سرکردہ رہ نمائوںنے خبردار کیا ہے کہ قبلہ اول کو صہیونی ریاست کے انتخابی مہم کے مکروہ ایجنڈے میں شامل نہیں کیاجائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی قوتوں کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں سنہ 1967ء کی جنگ میں القدس اور قبلہ اول پر غاصبانہ تسلط قائم کرنے والے صہیونیوں نے قبلہ اول پر دھاوا بولا۔
القدس کی مذہبی جماعتوں کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں سابقہ اسرائیلی فوجیوں اور سیاست دانوں کی طرف سے قبلہ اول پر یلغار کو مقدس مقام کی بے حرمتی قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اداروں کے اہلکاروں نے ‘القدس بریگیڈ’ کے سابق سربراہ جنرل یورام ھلیوی کی قیادت میں قبلہ اول کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
بیان میںکہا گیا ہے کہ صہیونیوں کی طرف سے قبلہ اول پر یلغار موجودہ انتخابی مہم اور انتہا پسند یہودیوں کی سیاسی حمایت کے حصول کی کوشش ہے۔