فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کےشمالی شہر نابلس میں جلیل القدر پیغمبرحضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر یہودی آبادکاروں کی بڑی تعداد نے دھاوا بولا اور تلمودی مذہبی تعلیمات کے مطابق وہاں پرمذہبی رسومات ادا کیں۔ اس موقع پر فلسطینی شہریوں اور یہودی اشرار کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ قابض فوج نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا جب کہ یہودیوں کو مقدس مقام پر دھاوے کے لیے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ 2000 یہودی آبادکاروں نے حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا بولا۔ ان کی مزار پرآمد سے قبل اسرائیلی فوج اور پولیس کی بھاری نفری نے مزار کو گھیرے میں لے لیا۔ قابض فوج کی بڑی تعداد نے قریبی حوارہ چوک، حوارہ چوکی، مسجد امہات المومنین اور دیگر مقامات پر تعینات کی گئی تھی۔
حضرت یوسف کے مزار پردھاوے سے قبل یہودی مذہبی انتہا پسند گروپوں نے آباد کاروں کو حضرت یوسف کے مزار پر دھاوے بولنے کی دعوت دی گئی جس کے بعد یہودیوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہوگئی۔
اس موقع پر فلسطینی شہریوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ یہودی شرپسندوں کی اشتعال انگیزی کے خلاف فلسطینیوں نے شدید نعرے بازی کی اور حضرت یوسف کے مزار میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی مگر قابض فوج نے فلسطینیوں کو وہاں سے باہر نکال دیا۔