سال 2018ء کے دوران مظلوم فلسطینیوں کی صہیونیوں کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں اضافہ دیکھا گیا۔ گزشتہ برس مجموعی طور پر فلسطینیوں کی 6117 مزاحمتی کارروائیوں کا ریکارڈ قائم کیا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے شعبہ اطلاعات و نشریات کے مطابق فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں جدت دیکھی گئی۔ فائرنگ اور مزاحمتی حملوں کے بعد مزاحمت کاروں کا بہ حفاظت نکل جانا اور صہیونی ریاست کے حساس اداروں کے اہلکاروں پر حملوں نے دشمن پر گہرے اثرات مرتب کئے۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 6117 مزاحمتی کارروائیاں کی گئیں جن میں 13 صہیونی ہلاک اور 216 زخمی ہوگئے۔ اوسطا ہر ماہ ایک یہودی آباد کار ہلاک اور 19زخمی ہوتے رہے۔
رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس فلسطینیوں کی جانب سے صہیونیوں پر فائرنگ کے 51 واقعات رونما ہوئے۔ چاقو کے سے حملوں کے 39، گاڑیوں تلے روندے جانے کے 22، دستی بموں کے 74، القدس اور غرب اردن میں 4798 سنگ باری کے واقعات رونما ہوئے۔ جن میں 13 صہیونی جھنم واصل اور 216 زخمی ہوئے جب کی فدائی حملوں میں 49 فلسطینی شہید اور 3567 زخمی ہوئے۔ کل مزاحمتی کارروائیوں کا 70 فی صد غرب اردن میں وقوع پذیر ہوئیں۔