پنج شنبه 01/می/2025

اسرائیل سے تعلقات کےخلاف ملائیشیا کا موقف قابل تحسین ہے: حماس

جمعہ 18-جنوری-2019

اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے ملائیشیا کی حکومت کی طرف سے اسرائیل سے تعلقات کے خلاف اپنائے جانے والے موقف کو سراہتے ہوئے پوری مسلم دنیا اور عرب ممالک کے لیے نمونہ قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ‘حماس’ کےسیاسی شعبے کے سینیر رکن عزت الرشق نے ایک بیان میں کہا کہ ملائیشیا کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ کھیلوں‌ کے شعبے میں تعلقات کے قیام کو مسترد کرنے کا اعلان قابل تحسین اور عالم اسلام کے لیے نمونہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس ملائیشیا کی حکومت کے اسرائیل کے کھلاڑیوں کو اپنی سرزمین میں داخل نہ ہونے دینے کے اعلان کا خیر مقدم کرتی ہے۔

خیال رہے کہ ملائیشین وزیراعظم ڈاکٹرمہاتیرمحمد نے انٹرنیشنل این جی اوز کو دوٹوک جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملائیشیا اسرائیل کیلئے نوگوایریا رہے گااور 29جولائی سے ہونےوالی پیرا سوئمنگ چیمپئن شپ میں کسی اسرائیلی کو شرکت کی اجازت نہیں ملے۔

گی۔ تفصیلات کے مطابق ملائیشیا میں ہونیوالی پیرا سوئمنگ چیمپئن شپ میں اسرائیلی سوئمرز کو حصہ لینے کی اجازت نہ دینے پر انٹرنیشنل این جی اوز کی جانب سے ملائیشیا پر تنقید کی گئی جس کے جواب میں وزیراعظم مہاتیر محمد نے دو ٹوک اور صاف الفاظ میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ پیرا سوئمنگ چیمپئن شپ میں کسی اسرائیلی کو شرکت کی اجازت نہیں ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کا قانون اسرائیلی شہریت رکھنے والوں کو ملائیشیا میں داخلے کی اجازت نہیں دیتا اور اسرائیل کے لیے ملائیشیا کے قوانین میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جاے گی۔ملائیشیا کے شہر کوچنک میں رواں سال 29 جولائی کوپیر ا سوئمنگ چیمپئن شپ میں اسرائیلی ایتھلیٹس کی شرکت پر وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے پابندی عائد کر دی ۔

یاد رہے ملائیشین گورنمنٹ پر مختلف انٹرنیشنل این جی او کی جانب سے اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ اسرائیلی ایتھلیٹس کو ملائیشیا کے پیرا سوئمنگ چیمپئن شپ میں شرکت کی اجازت دی جاے جس پر ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد خود میدان میں آ گئے اور کہا اسرائیلی باشندوں کے لیے ملائیشیا کے قوانین میں سختی اسی طرح برقرار ہے ۔ ہم کسی اسرائیلی باشندے کو اپنے ملک میں آنے کی اجازت نہیں دیتے ملائیشیا کے قوانین میں اسرائیل کے لیے کسی قسم کی نرمی نہیں برتری جاے گئی ،اگر کسی اسرائیلی باشندے نے ملائیشیا آنے کی کوشش کی تو وہ ملائیشیا کے قوانین کی خلاف ورزی کرے گا جس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جاے گی ۔

ڈاکٹر مہاتیر محمد کا کہنا تھا اسرائیلی فوج نے جو مقبوضہ فلسطین میں ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے وہ کسی این جی او کو نظر نہیں آتا نہتے نوجوانوں بوڑھوں بچوں و عورتوں کو جس طرح شہید کیا جا رہا ہے اس صورتحال پر ملائیشیا کا دوٹوک موقف ہے اسرائیل کے شہریت کے حامل باشندوں پر پابندی رہے گی۔

 

مختصر لنک:

کاپی