اسرائیلی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے کہا ہے کہ حکومت نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کو دوبارہ قبضے میں لینے منصوبہ تیار کیا ہے۔ یہ منصوبہ کابینہ کے سامنے بھی پیش کیا گیا ہے۔
دوسری جانب فلسطینی مبصرین کا کہنا ہے کہ غزہ کو قبضے میں لینے کا اسرائیلی پلان دراصل انتخابی پروپیگنڈا اورانتہا پسند یہودیوں کو اعتماد میں لینے کی مذموم کوشش ہے۔ خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب اسرائیلی فوج کو غزہ
کے محاذ پر سخت ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اسرائیلی وزیر گیلاد اردان نے فوجی ریڈیو کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگرہم اسرائیل کی جنوبی سرحد پر امن دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں غزہ پر قبضے کی قیمت ادا کرنا ہوگی۔
صہیونی وزیر نے خبردار کیا کہ غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے اسرائیلی فوج کی وضع کردہ معنوی حدودسے تجاوز کیا ہے۔ اگر حماس اپنی پالیسی پر عمل جاری رکھتی ہے تو اسرائیل کو حماس کی قیادت پرقاتلانہ حملوں کا سلسلہ دوبارہ شروع کرنا ہوگا۔
فلسطینی تجزیہ نگار عماد ابو عواد نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل کا غزہ کی پٹی پر کوئی بڑا حملہ خارج از امکان ہے۔