قابض صہیونی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں 5 فلسطینی خاندانوں کو مکان خالی کرنے اور اسے غاصب صہیونیوں کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل الائنس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی "ایکشن کمیٹی” نے بیت المقدس کے "الصباغ” خاندان کو مکان خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ مکان میں پانچ خاندان رہائش پذیر ہیں۔ انہیں کہا گیا ہے کہ مکان 23 جنوری تک خالی کرکے اسے یہودی آباد کاروں کے حوالے کردیا جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی عدالت نے 15 نومبر 2018ء کو الصباغ اور حماد خاندانوں کی اپیلیں خارج کردی تھیں۔ اس سے قبل الشیخ جراح کے یہودی آبادکاروں کی طرف سے اسرائیلی سپریم کورٹ سے کہا گیا تھاکہ وہ مذکورہ عمارت اور اس کی زمین کو واگزار کرانے کا حکم صادر کرے کیونکہ یہ مکان ان کی مالکانہ زمین پر تعمیر کیا گیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے یہودی آبادکاروں کا دعویٰ مسترد کردیا تھا۔
یہودی آباد کاروں کا دعویٰ ہے کہ الشیخ جراح کے مقام پر یہ مکان سنہ 1972ء کے بعد فلسطینیوں نے تعمیر کیا۔ یہ اراضی ان کی ملکیت تصور کی جاتی تھی۔