چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ: اسرائیلی گولہ باری میں شہید فلسطینی خاتون سپرد خاک

اتوار 13-جنوری-2019

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج کی وحشیانہ اور بلا اشتعال گولہ باری کے نتیجے میں جام شہادت نوش کرنے والی 43 سالہ فلسطینی خاتون امل مصطفیٰ الترامسی کو کل ہفتے کے روز سپرد خاک کردیا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شہیدہ الترامسی کی نماز جنازہ اور تدفین میں ہزاروں شہری اس کے گھر پرجمع ہو گئے تھے۔

شہیدہ کے جنازے کا جلوس غزہ میں الشفاء میڈیکل کمپلیکس سے چلا۔ ہزاروں شہریوں نے شہیدہ کے جنازے کو کندھا دینے کی کوشش کی۔ شہیدہ کا جسد خاکی الشیخ رضوان کالونی میں اس کے گھر پرلایا گیا جہاں سے اسے کالونی کی مسجد الرضوان میں پہنچایا گیا۔ مسجد کے میدان میں شہیدہ کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں فلسطینی مزاحمتی، قومی، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے قایدین نے بھی شرکت کی۔ شہیدہ کے جنازے میں شرکت کرنے والوں میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور دیگر رہ نمائوں نے شرکت کی۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں ہونے والے حق واپسی مظاہروں کے دوران فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ کے ساتھ  ساتھ بھاری توپ خانے سے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں ایک خاتون شہید اور 25 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

فلسطینی 30 مارچ 2018ء سے غزہ کی ناکہ بندی کے خاتمے اور حق واپسی کے حصول کے لیے پرامن احتجاج کررہے ہیں۔ دوسری جانب صہیونی فوج فلسطینی مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 257 فلسطینی شہید اور 25 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔ ان میں سے 500 کی حالت خطرے میں ہے جب کہ شہید ہونے والے 11 فلسطینیوں کے جسد خاکی دشمن فوج نے قبضے میں لے رکھے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی