مصرکی ایک اپیل عدالت نے اخوان المسلمون کے مرشد عام محمد بدیع اور جماعت کے دیگر سرکردہ رہ نمائوں کو "مسجد استقامۃ” تشدد کیس میں بری کر دیا ہے۔
مصر کے حکومتی اخبار "الاھرام” کی رپورٹ کے مطابق الجیزہ گونری کی فوجی عدالت کی طرف سے اخوان المسلمون کے سربراہ اور چھ اہم دیگ قائدین کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں بری کر دیا ہے۔
اپیل عدالت نے حتمی طور اخوان رہ نمائوں کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے جماعت کے مرشد عام محمد البدیع، محمد البلتاجی، صفوت حجازی، الحسینی عنتر، عصام رجب، محمد جمعہ اور باسم عودہ کو مسجد استقامہ تشدد کیس میں بری کردیا ہے۔
خیال رہے کہ مصر میں 2013ء میں برپاکی جانے والی فوجی بغاوت کے بعد اخوان المسلمون کی قیادت کو گرفتار کرنے کے بعد ان پر قتل ، اقدام قتل اور توڑ پھوڑ سمیت دہشت گردی کے سنگین الزامات کے تحت مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔ جماعت کی صف اول کی قیادت کو اب تک کئی نام نہاد مقدمات میں طویل قید کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ ان میں عمر قید کی سزائیں بھی شامل ہیں۔