مصری انٹیلی جنس حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد نے گذشتہ شام فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے دورے کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور دیگر جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں فلسطینی دھڑوں میں کشیدگی کے شکار تعلقات، رفح گذرگاہ کی بندش اور غزہ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق مصری وفد نے غزہ کے مغربی علاقے میں قائم ھنیہ کے دفتر میں ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر حماس کے سیاسی شعبے کے ارکان، اسلامی جہاد کے رہ نما، عوامی محاذ اور جمہوری محاذ کی قیادت موجود تھی۔ دوسری جانب مصر سےآئے جنرل انٹیلی جنس کے سیکرٹری میجر جنرل ایمن بدیع اور انٹیلی جنس کے فلسطین کے امور کے انچارج میجر جنرل احمد عبدالخالق موجود تھے۔
ملاقات میں غزہ کی پٹی پر مسلط محاصرے اور اس کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں، غزہ میں فلسطینیوں کے احتجاج، حق واپسی کی تحریک اور رفح گذرگاہ کی بندش کے نتیجے میں غزہ کے عوام کو درپیش مشکلات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر مصری انٹیلی جنس وفد نے غزہ کی پٹی کی بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو کھولنے کی یقین دہانی کرائی۔ دوسری جانب فلسطینی قیادت نے مصری وفد کو فلسطین کی تازہ صورت حال، القدس کو یہودیانے کی اسرائیلی سازشوں اور غرب اردن میں جاری کریک ڈائون سمیت دیگر امور پر بریفنگ دی۔