اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے رہ نما اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ صدر عباس غزہ میں سال 2016ء میں جنگی قید بنائے گئے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کو مفت میں رہا کرنے کے حامی تھے۔ انہوں نے حماس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ غرب اردن کی سرحد سے گیلاد شالیت کو اسرائیل کے حوالے کردے۔
خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ صدر عباس نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوجی کو اریز گذرگاہ سے اسرائیل کے حوالے کیا جائے۔
تاہم حماس نے صدر عباس کا مطالبہ مسترد کردیا اور کہا کہ اسرائیلی فوجی کو مفت میں رہا نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ القسام بریگیڈ کےہاتھوں گرفتار ہونے والے اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بعد اسرائیلی جیلوں سے 1047 فلسطینیوں کو رہائی دلوائی تھی۔