چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی حکام دسمبر میں مقدس مقامات کی 100 بار خلاف ورزی کے مرتکب

جمعرات 10-جنوری-2019

قابض صہیونی حکام اور یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطین میں مقدس مقامات کی بے حرمتی اور ان سے متعلق قوانین کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ فلسطینی محکمہ اوقاف کے مطابق دسمبر 2018ء کو صہیونی حکام نے بیت المقدس میں مقدس مقامات کی 100 بار خلاف ورزی کی۔

فلسطینی وزیر برائے مذہبی امور و اقاف یوسف ادعیس نے ایک بیان میں کہا کہ مسجد اقصیٰ صہیونی حکام اور یہودی آباد کاروں کے نشانے پر ہے۔ دسمبر 2018ء کے دوران یہودی آباد کاروں اور حکام نے مسجد اقصیٰ پر 30 بار دھاوے بولے جب کی دسمبر میں 51 بار مسجد ابراہیمی میں اذان پر پابندی عاید کی گئی۔

فلسطینی وزیر کا کہنا تھا کہ صہیونی حکام سلوان میں کھدائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مسجد اقصیٰ پر چھاپہ مار کاروائیاں، پرانے القدس میں مذہبی اشتعال انگیز، فلسطینیوں کی گرفتاریاں، فلسطینیوں کے خلاف نسل پرستانہ نعرے اور مسجد اقصیٰ سے نمازیوں کی بے دخلی کے واقعات میں اضافہ ہوا۔

یوسف ادعیس کا کہنا تھا کہ دسمبر 2018ء کے دوران صہیونی حکام نے قبلہ اول اور مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاووں میں اضافہ دیکھا گیا۔ مذہبی تہواروں کی آڑ میں بڑی تعداد میں یہودی شرپسند قبلہ اول کی بے حرمتی کے مرتکب ہوتے رہے۔

جبل الھیکل نامی یہودی گروہ نے گذشتہ ماہ قبلہ اول کے قریب "ہیکل قربان گاہ” قائم کرکے صہیونی نسل پرستی کا ایک نیا حربہ استعمال کیا۔اس  کا مقصد یہودیوں کو قبلہ اول کے قریب جانوروں کو ذبح کرنے اور ان کی قربانی کی ترغیب دینا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی