پنج شنبه 01/می/2025

شام:فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے ملبے میں لاشوں کے انبار

پیر 7-جنوری-2019

انسانی حقوق کی تنظیموں نے دعویٰ کیا ہے کہ کےدارالحکومت دمشق کے نواحی علاقے میں قائم الیرموک فلسطینی پناہ گزین کیمپ میں لڑائی کے دوران بڑے پیمانے پر عمارتیں زمیں بوس ہوگئی تھیں  اور اس ملبے تلے اب بھی بڑی تعداد میں شہریوں کی لاشیں موجود ہیں مگر شامی حکومت نے ملبہ ہٹانے وہاں سے لاشیں نکالنے کی اجازت نہیں دے رہی۔

مرکزطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق گروپ’شام  ۔ فلسطین ایکشن گروپ’ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ الیرموک پناہ گزین کیمپ میں ملبے تلے لاشوں کے انبار ہے مگرشامی حکومت نے لاشیں نکالنے پرپابندی عاید کر رکھی ہے۔

انسانی حقوق گروپ کے مطابق یرموک پناہ گزیں کیمپ میں لاشوں کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔ ملبے کے نیچے بچوں، خواتین، دیگر شہریوں اور "داعش”  کے جنگجوئوں کی لاشیں بھی موجود ہیں۔

ایکشن گروپ کے مطابق یرموک پناہ گزین کیمپ میں رہنے والے فلسطینی پناہ گزین خاندانوں کی جانب سے ملبے سے اپنے اقارب کی لاشیں نکالنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ شامی حکومت کی طرف سے اجازت دینےسے انکار کردیا گیا ہے۔خیال رہے کہ شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب واقع یرموک پناہ گزین کیمپ فلسطینی پناہ گزینوں کا شام میں سب سے بڑا کیمپ ہے۔ گذشتہ کچھ عرصے تک یہ کیمپ ایک طرف شامی فوج اور دوسری طرف دولت اسلامیہ’داعش’ کے جنگجوئوں کے چنگل میں رہاہے۔ یہاں شامی فوج اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بڑی تعداد میں لوگ مارے گئے تھے۔ شامی فوج کیمپ پر بیرل بموں کے ذریعے حملے کرتی رہی جس کے نتیجے میں پوری پوری عمارتیں ان میں موجود لوگوں سمیت زمین بوس ہوگئیں۔ مقامی شہریوں اور فلسطینی پناہ گزینوں کا کہنا ہے کہ بمباری کے بعد سیکڑوں افراد جن میں‌خواتین اور بچے شامل ہیں لا پتا ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی