اسرائیل کے عسکری ذریعے نے کہا ہے کہ اتوار کے روز غزہ کی سرحد پر فلسطینیوں کی طرف سے چھوڑا گیا جاسوس ڈرون طیارہ اس وقت دھماکے سے تباہ ہوگیا جب ڈرون کا زمین پراتارنے کے بعد اسے کھولنے کی تیاری کی جا رہی تھی تاہم اس واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایک اتوار کو فوج نے غزہ کی شمالی سرحد پر جدید کیمروں اور مواصلاتی آلات سے لیس ایک ڈرون کو زمین پراتارا اور اسے کھولنے کی کوشش کی جا رہی تھی کہ وہ اچانک دھماکے سے پھٹ گیا۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 کی رپورٹ کے مطابق جنوبی اسرائیل میں "تامیرسٹائیمن” کے مقام پر ایک خود کار روبورٹ کی مدد سے اتارے گئے ڈرون کو کھولا جا رہا تھا جو دھماکے سے پھٹ گیا۔ فوج نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
ادھر اسی سیاق میں "سدوت نیگیو” یہودی کالونی کے سربراہ "تامیر عیدان” نے کہا ہے کہ یہ ڈرون فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی طرف سے داغا گیا ہے۔ فوج کو چاہیے کہ وہ اس اقدام کا مناسب جواب دے۔
عیدان کا کہنا تھا کہ حماس غزہ کے سکون سے فائدہ اٹھا کر خود کو مسلح کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
قبل ازیں اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ فوج نے غزہ کی پٹی کی سرحد پر ایک جاسوس ڈرون اتار کرقبضے میں لیا ہے۔