فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج فلسطین میں 77 بار صحافتی حقوق اور آزادی اظہار رائے کی پامالیوں کا مرتکب ہوئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سرکاری اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر میں میں قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطین کے 31 مرد اور 4 خواتین صحافیوں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔قابض فوج نے غرب اردن میں دو چھاپے خانے بند کیے جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی بے روزگار ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نومبر کی نسبت دسمبر میں اسرائیلی فوج کی آزادی اظہار رائے کے خلاف سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ سب سے زیادہ صحافتی حقوق کی پامالیاں غزہ کی پٹی میں کی گئیں جہاں متعدد فلسطینی صحافی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے رام اللہ اور دیگر شہروں میں فلسطینی سرکاری نیوز ایجنسی کے دفاتر پر چھاپے مارے اور ادارے کے ملازمین کو ہراساں کرنے کے لیے صوتی بموں اور اشک آور گیس سے ان پر حملے کیے گئے۔