چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی عقوبت خانوں کے نام نہاد ڈاکٹر جلاد بن گئے

جمعرات 3-جنوری-2019

اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں پر جہاں صہیونی فوج انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے وہیں ان زندانوں میں قیدیوں کو طبی سہولیات مہیا کرنے کے لیے قائم کردہ نام نہاد ڈاکٹر بھی وحشی صہیونی جلادوں سے کم نہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے ‘عسقلان’ نامی حراستی مرکز میں قید فلسطینی اسیران کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس جیل میں کئی خطرناک اور موذی امراض کے شکار فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان کے علاج معالجے اور طبی معائنے کے لیے جن جلاد صفت ڈاکٹروں کو مقرر کیا گیا ہے وہ طب کے پیشے کے بنیادی اخلاقی اصولوں اور اخلاقیات سے مکمل عاری ہیں۔

کئی فلسطینی اسیران نے بتایا کہ علاج معالجے کی آڑ میں صہیونی جیل کے ڈاکٹر ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک کرتے ہیں۔ علاج کے معاملے میں انہیں مسلسل ٹال مٹول کا سامنا رہتا ہے جس کے نتیجے میں اسیران کی مشکلات اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ڈاکٹروں کے غیر مناسب رویے کے باعث کئی مریض اسیران نے علاج کا بائیکاٹ کر دیا اور انہوں نے جیل کے میڈیکل اسٹوروں اور ڈسپنسریوں میں جانے کا انکار کر دیا ہے۔

عسقلان جیل میں 12 فلسطینی مریض ہیں جن میں ممدوح عمرو، محمد براش، یاسر ربایعہ، باسم النعسان، رامی حجازی، ایمن جعیم، محمد الناطور اور زید یونس شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی