فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ برس اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی کے دوران 343 فلسطینی شہید اور 5011 کو حراست میں لیا گیا۔
القدس اسیران اسٹڈ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق 2018ء کے دوران فلسطینی شہروں میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کےنتیجےمیں 343 فلسطینی شہید اور پانچ ہزار سے زاید کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ شہداء میں ہرعمر اور ہرطبقے کے شہری شال ہیں۔ شہید ہونےوالوں میں 72 بچے اور7 خواتین شامل ہیں۔
گذشتہ برس شہید ہونے والے فلسطینیوں میں سے بعض کے جسد خاکی اسرائیلی فوج نے اپنی تحویل میں لے لیے۔ ان میں سے 25 شہداء کے جسد خاکی ابھی تک اسرائیل کے قبضے میں ہیں۔
شہداء میں سات معذور ہیں جب کہ 7فلسطینیوں کو گرفتاری کے وقت یا بعد میں دوران حراست شہید کیا گیا۔ 41 فلسطینی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 218 فلسطینی غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہوئے۔ ان میں صحافی، طبی عملے کے رضاکار اور امدادی کارکن شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2018ء کے دوران 5011 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں 358 بچے اور 128 خواتین شامل ہیں۔ فلسطینی قانون ساز کونسل کے 7 ارکان کو بھی پابند سلاسل کیا گیا۔