انسانی حقوق کے مندوب ھلیل نویر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے فورم پرسب سے زیادہ مذمت اسرائیلی ریاست کی کے اقدامات کی گئی جو اس بات کا ثبو ہے کہ صہیونی ریاست دنیا بھر میں کسی بھی دوسرے ملک سے بڑھ کر انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہے۔
اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل واحد ملک جس کی 1948ء کے بعد اب تک 21 بار مذمت کی گئی۔ دوسری جانب فلسطینی تحریک مزاحمت کی ایک بار بھی جنرل اسمبلی میں مذمت نہیں کی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں امریکا اور اسرائیل نے مل کر اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کی مذمت کے لیے ایک قرارداد پیش کی تھی مگر عالمی برادری نے یہ قرارداد مسترد کردی تھی۔
قبل ازیں اقوام متحدہ میں امریکی ایلچی ‘نیکی ہیلی’ نے کہاتھا کہ اقوام متحدہ میں اسرائیل کی 700 بار مذمت کی گئی جب کہ حماس کی ایک بار بھی مذمت نہیں کی گئی۔
مسز ہیلی نے یہ بات جنرل اسمبلی کے فورم پراس وقت کہی تھی جب حماس کی مذمت کے لیے پیش کی گئی قرارداد پر رائے شماری کی جا رہی تھی۔ ہیلی نے حماس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حماس اسرائیل کی تباہی کے راستے پر چل رہی ہے۔