چهارشنبه 30/آوریل/2025

عرب ارکان نے اذان پرپابندی کا نام نہاد صہیونی قانون ناکام کرادیا

بدھ 2-جنوری-2019

اسرائیلی کنیسٹ میں عرب رکن کنیسٹ ڈاکٹر احمد الطیبی نے کہا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کے بعض ارکان نے فلسطینی مساجد میں اذان پرپابندی سے متعلق ایک نسل پرستانہ آئینی بل کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی تھی مگر عرب ارکان نے کوشش کرکے اذان پاپندی کے قانون کو زمین برد کردیا۔

ڈاکٹراحمد الطیبی نےت کہا کہ "جیوش ہوم” کے رکن موطی یوگیو نے کنیسٹ میں انتخابات کی تعطیلات سے قبل مساجد میں اذان پرپابندی سے متعلق قانون کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوشش کی تھی مگر عرب ارکان کنیسٹ نے "یہودت ھتورات” نامی سیاسی جماعت کے لیڈر موشے گیونی کے ساتھ مل نہ صرف اس قانون پر رائے شماری منسوخ کرادی بلکہ اس قانون کو حتمی طورپر قبر میں دفن کردیا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طیبی نے کہا کہ اسرائیلی کنیسٹ میں کئی ایسے نام نہاد نسل پرستانہ سیاہ قوانین موجود ہیں جو منظوری کے مراحل میں ہیں۔ آج سے ڈیرھ سال پیشتر صہیونی ارکان کنیسٹ نے اذان پرپابندی کا نسل پرستانہ بل منظور کرانے کی کوشش کی تھی مگر اسے ناکام بنا دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہودت ھتورات کے لیڈر گیونی کےساتھ مل کر گذشتہ ڈیڑھ سال سے اذان پرپابندی کے نام نہاد قانون کو ناکام بنانے کی کوشش کررہے تھے۔ ان انہیں اس میں حتمی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور ہم  اذان پر پابندی کے نسل پرستانہ قانون کو قبر میں دفن کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

 

مختصر لنک:

کاپی