چهارشنبه 30/آوریل/2025

انتخابات سے قبل غزہ میں قید اسرائیلی فوجیوں کی رہائی کا مطالبہ

ہفتہ 29-دسمبر-2018

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی شاول ارون کے اہل خانہ نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر زور دیا ہے کہ وہ آئندہ سال اپریل میں ہونے والے انتخابات سے قبل فلسطینیوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل کریں تاکہ غزہ میں جنگی قیدی اسرائیلی فوجیوں کو رہائی دلائی جاسکے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ‘شائول ارون’ کے اہل خانہ نے تل ابیب میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمارا حکومت اور وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سےمطالبہ ہے کہ وہ آئندہ سال ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی ڈیل یقینی بنائیں۔

اخبار ‘یدیعوت احرونوت’ کے مطابق شائول ارون کی والدہ نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ آرمی چیف جنرل بینی گانٹز اور موشے یعلون کو اپنے بیٹے کی رہائی میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ موشے یعلون اور گانٹز نے میرے بیٹے کی بازیابی کے لیے کچھ نہیں کیا۔

خیال رہے کہ سنہ 2014ء کو غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ میں گھسنے والے متعدد اسرائیلی فوجی گرفتار کرلیے تھے۔ ان کی تعداد چار بتائی جاتی ہے تاہم ان کے زندہ اور مردہ ہونے کے بارےمیں متضاد اطلاعات آتی رہتی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی