فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں جمعہ کے روز اسرائیلی فوج نے سرحد کے قریب احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر گولیاںچلائیں جس کے نتیجے میں ایک کم سن بچے سمیت 3 فلسطین شہید ہوگئے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق جمعہ کو اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی اور فائرنگ کے نتیجے میں 16 سالہ لڑکے سمیت تین فلسطینی جاں بحق ہوئے۔
ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں سرحدی باڑ کے قریب قریبا 8 ہزار فلسطینیوںنے جمع ہو کر احتجاج کیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے ٹائر جلائے، گرینڈ پھینکے اور سرحدی باڑ عبور کرنے کی کوشش کی جس پر فلسطینیوں پر گولی چلانا پڑی۔ اسرائیلی فوج کی ترجمان کے مطابق فلسطینیوں کے پرتشدد احتجاج کو روکنے کے لیے فوج کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا ہے۔
غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 16 سالہ محمد جحجوح گردن میں گولی لگنے سے شہید ہوگیا جب کہ ایک صحافی سمیت 25 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
بعد ازاں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے مزید دو فلسطینی شہید ہوگئے۔ ان کی شناخت 28 سالہ عبدالعزیز ابراہیم ابو شریعہ اور 40 سالہ ماھر عطیہ یاسین بیان کی جاتی ہیں۔ غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 30 مارچ کے بعد اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غزہ میں 220 فلسطینی شہید اور 25 ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔