ترکی کے شہر استنبنول میں منعقدہ عالمی پارلیمنٹ کے اجلاس نے اختتامی سیشن کے موقع پر جاری کردہ اعلامیےمیں فلسطینیوں کے خلاف صہیونی ریاست کے جرائم کو بین الاقوامی سطح پر بے نقاب کرنے اور ان کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی پارلیمان برائے القدس کا دو روزہ اجلاس استنبول میں ہوا۔ اجلاس میں 80 ملکوں کے 500 سے زاید ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔
اس موقع پر فلسطینیوں کےخلاف صہیونی ریاست کےمظالم کو بے نقاب کرنے پر زور دیا۔ اجلاس سے ترک صدر طیب ایردوآن، وزیراعظم بن علی یلدرم اور پارلیمنٹ کے اسپیکر سمیت کئی عالمی اور عرب رہ نمائوں نے شرکت کی۔
جمعہ اور ہفتہ کے ایام میں ہونے والے عالمی پارلیمانی جلاس میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی ریاست کے منظم جرام کی روک تھام پر زور دیا گیا۔ فلسطین اور قضیہ فلسطین کے حل کے لیے ہونےوالی مساعی کو منظم اور مربوط بنانے پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں عالمی اور علاقائی سطح پر ملکوں کی پارلیمانوں کو فلسطین کے حوالے سے فعال کرنے، القدس اور فلسطینیوں کے خلاف جرائم کی روک تھام اور مظلوم فلسطینیوں کی مدد اور حمایت کے حصول پر زور دیاگیا۔ اعلامیے میںکہا گیا کہ فلسطینی قوم کی عوامی اور سرکاری سطح پر مدد اور نصرت واجب ہے۔
اعلامیے میںکہاگیا ہے کہ اسرائیل ایک منظم سازش اور حکمت عملی کے تحت قضیہ فلسطین کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ فلسطین اور القدس کی تاریخی اور جغرافیائی حیثیت کو مٹا رہا ہے۔ اعلامیے میں اسرائیل کے ساتھ سیاسی، اقتصادی، سماجی اور دیگر شعبوں میںتعلقات کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا ہے عالم اسلام کو صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام سے دور رہنا چاہیے۔