فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں جمعہ کے روز عباس ملیشیا نے اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کے 31 ویں تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ خواتین کی ایک ریلی پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں متعدد خواتین اور بچے زخمی ہوگئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد مسجد الحسین سے جماعت کی تاسیسی ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پرخواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی اس ریلی میں شریک تھی۔
حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کے جلادوں نے ریلی میں شریک نہتی خواتین کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ انہیں سڑکوں پر توہین آمیز انداز میں گھیسٹا اور ان کے نقاب تک نوچ ڈالے۔
عباس ملیشیا نے ریلی کے شرکاء ہو خوف زدہ کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی اور ان پر براہ راست آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ اس دوران عباس ملیشیا نے شہر سے درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ عباس ملیشیا نے حماس کے 31 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے منعقدہ ریلی پر تشدد سے قبل الخلیل میں وحشیانہ کریک ڈائون کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کو حراست لینے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا گیا ہے۔
ادھر غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں حماس کے حامیوں کی ایک ریلی پر عباس ملیشیا نے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
عباس ملیشیا کی طرف سے یہ کریک ڈائون اورتشدد کے حربے ایک ایسے وقت میں استعمال کیے ہیں جب دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بھی گذشتہ دو روز کے دوران غرب اردن سے حماس کے دسیوں کارکنوں اور رہ نمائوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔