چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج نے شہید فلسطینی کا مکان بم سے اڑا دیا

ہفتہ 15-دسمبر-2018

قابض صہیونی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے رام اللہ کے وسط میں واقع ایک فلسطینی خاندان کا مکان بم دھماکے سے اڑا دیا۔ مکان مسماری کی صہیونی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تو قابض فوج نے مظاہرین پر وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں ایک سو کے قریب فلسطینی زخمی ہوگئے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں ‘الامعری’ پناہ گزین کیمپ میں موجود ابو حمید فلسطینی خاندان کا محاصرہ کیا۔ گھر میں موجود تمام افراد کو باہر نکالا اور چار منزلہ مکان میں بارود نصب کر کے اسے دھماکے سے اڑا دیا۔

اس دوران فلسطینی شہریوں‌ نے مسلسل 6 گھنٹے احتجاج کیا۔ قابض فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے ان کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 96 فلسطینی زخمی ہوگئے۔

 

عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج بے علی الصباح الامعری کیمپ کے 500 فلسطینیوں جن میں بچے، خواتین اور عمر رسیدہ افراد شامل تھے کو گھروں سے نکالا اور انہیں سخت سردی میں ایک گرائونڈ میں جمع کر دیا۔ اس کے بعد ابو حمید شہید کے مکان کا محاصرہ کیا گیا اور مکان کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا گیا۔ قابض فوج نے گرائونڈ میں جمع کیے گئے فلسطینیوں پر بدبودار اور مرچوں والا پانی چھڑکا اور کئی فلسطینیوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں اذیت ناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ احتجاج کرنےپربعض فلسطینیوں کو بجلے کے جھٹکے بھی لگائے گئے۔

شہید فلسطینی ابو حمید کی والدہ ناصر ابو حمید”خنسا فلسطین” کو صہیونی فوج نے حراست میں لے لیا تاہم بعد ازاں سے رہا کر دیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے ابو حمید کو چند سال قبل شہید کردیا تھا اور اس کے بعد انتقامی کارروائی کے طور پر ان کے مکان کا کچھ حصہ مسمار کر دیا گیا۔ شہید کے اہل خانہ نے مزید مکان کی مسماری روکنے کے لیے اسرائیلی سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی مگر حال ہی میں ان کی اپیل بھی مسترد کر دی گئی جس کے بعد ان کے مکان کی مسماری کی راہ ہموار کی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی