فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی مجاھدین اشرف نعالوۃ اور صالح البرغوثی کی جمعرات کے روز اسرائیلی فوج کے قاتلانہ حملے میں شہادت کے بعد غرب میں تشدد اور مزاحمت کی ایک نئی لہر اٹھ سکتی ہے۔
اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار”ہارٹز” کے عسکری نامہ نگار "عاموس ہرئیل” نے لکھا ہےکہ غرب اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” اپنی کارروائیوں میں اضافہ کر سکتی ہے۔
انہوںنے کہا کہ اسرائیل فوج غرب اردن میں حالات کو پرسکون بنانے کے لیے کوشش کررہی ہے مگر حماس اسرائیل کی امن کوششوں کو سبوتاژ کر رہی ہے۔ غرب اردن میں حماس کی کارروائیاں غزہ میں فائر بندی کے لیے کی جانے والی کوششوں کے خلاف نہیں۔
اخباری رپورٹ کے مطابق گذشتہ چند مہیوں سے صہیونی فوج پر غرب اردن میں مزاحمتی کاروائیوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ عاموس ہرئیل کاکہنا ہے کہ فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیاں نہ صرف جاری رہ سکتی ہیں بلکہ ان کی شدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کو اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں دو فلسطینی مجاھدین کو قاتلانہ حملوں میں شہید کردیا تھا۔