ایک جرمن جریدے میں شائع کی جانے والی تحقیق میں بتایاگیا ہے کہ مانع حمل گولیاں ذیابیطس کی مریض خواتین کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتی ہیں۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مانع حمل ادویات میں شوگر کی مقدار "HbA1c” فارمولے سے کم ہو تو اس صورت میں یہ ادویات نقصان دہ نہیں ہوں گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی خاتون مریضہ درجہ اول کے ذیابیطس میں ہو، اس کے جسم سے خون بہہ پڑتا ، آنکھوں کا جالا متاثر ہو اور گردے اور اعصاب بھی متاثر ہوں تو اس صورت میں مانع حمل گولیاں کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مانع حمل ادویات خون کی کمی کا موجب بن سکتی ہیں اور لیے شوگرکی مریض خواتین کو اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اسی طرح چالیس سال سے زائد عمر کی موٹی خواتین اور بلند فشار خون کی مریضائیں بھی مانع حمل ادویات کھانے سے اجتناب کریں۔