فلسطین کے علاقےغزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی پابندیوں کے نتیجے میں شہری علاج کی سہولت سے محرومی کے باعث زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔ ایک رپورٹ کےمطابق اسرائیلی پابندیوں کے باعث اب تک 8 فلسطینی مریض زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ ان میں سے تین فلسطینی مریض رواں سال کے دوران فوت ہوئے۔
مرکز برائے انسانی حقوق کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کی ایک نقل "مرکز اطلاعات فلسطین” کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے مریضوں کے بیرون ملک علاج اسرائیلی پابندیاں بدستور برقرار ہیں جس کے نتیجے میں غزہ میں لا علاج کیے گئے فلسطینی زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔ رواں سال بھی ایسے ہی تین مریض دم توڑ گئے۔ ڈاکٹروں نے انہیں غزہ کی پٹی سے باہر لے جانے کی کوشش کی تھی مگر صہیونی حکام کی طرف سے انہیں غزہ سے غرب اردن لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے صہیونی ریاست کی انتقامی پالیسی کی شدت کے ساتھ مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت غزہ میں بیماروں کی زندگیوں سے کھیل رہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 2006ٕٕٕء میں فلسطین میں پارلیمانی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کی بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی کے بعد غزہ کے عوام کو اجتماعی سزا کے طور پر غزہ پر معاشی پابندیاں عاید کر دی تھیں۔ غزہ پر اسرائیلی پابندیوں اور مظالم کو 12 سال کا عرصہ بیت گیا ہے۔