فلسطینی ثقافتی تبادلوں کے منصوبوں کے تحت عوامی جمہوریہ چین نے سرکاری طور پر یروشلیم یونیورسٹی کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینیوں کے پہلے چینی کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے لئے خصوصی انسائیوٹرٹر کے طور پر مدد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
القدس یونیورسٹی اور چین کے پہلے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے درمیان دو طرفہ تعاون کا معاہدہ حال ہی میں بیجنگ میں ہوا جس میں القدس یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عماد ابوکشک اور چین کے کنفیوشس انسٹیٹیوٹ نے دستخط کیے۔ اس موقع پر چین کے دارالحکومت بیجنگ میں 13 سالانہ بین الاقوامی کنفیوشس کانفرنس کا بھی اعلان کیا گیا۔
معاہدے کے معاہدے کے موع پر چین کی عالمی تعلقات عامہ کی وائس چیئرپرسن اور کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کی چیئرمین بورڈ آف ڈاکٹرسون چولان، چینی وزیر تعلیم اور 1500 اہم ترین چینی شخصیات بھی موجود تھیں۔
کانفرنس میں 154 ممال ممالک کے مندوبین موجود تھے۔
کانفرنس میں فلسطین کی القدس یونیورسٹی کی طرف سے پروفیسر غسان الدیک نے عماد ابوکشک کی طرف سے نمائندگی کی۔ اس موقع پر چین میں فلسطینی سفیر مہیب خضرہ بھی موجو تھے۔
چین کے تعلیمی ادارے اور فلسطین کی القدس یونیورسٹی کے درمیان طے پائے سمجھوتے کے تحت باہمی تعلیمی اور ثقافتی پروگرامات کا بھی تبادلہ کیا جائے گا۔ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کی طرف سے القدس یونیورسٹی فلسطین کی پہلی درس گاہ ہے جس کے ساتھ ثقافتی اور تعلیمی منصوبوں کے اشتراک کا معاہدہ کیا گیا ہے۔