چهارشنبه 30/آوریل/2025

امریکی انجیلی گروپوں کی یہودی آباد کاری کے لیے 65 ملین ڈالر کی امداد

پیر 10-دسمبر-2018

امریکا کے انجیلی عیسائی گروپوں نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے لیے گذشتہ 10 سال کے دوران کروڑوں ڈالر کی مالی امداد فراہم کی۔

اخبار”ہارٹز” کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ کچھ عرصے کے دوران امریکا کے انجیلی گروپوں کی طرف سے یہودی آباد کاری کے لیے 50 سے 65 ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کی گئی۔

یہ تحقیقی رپورٹ امریکا کے "مولاد” مرکز کی طرف سے تیار کی گئی ہے۔ اس میں‌ بتایا گیا ہے کہ امریکا میں 11 انجیلی گروپ مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں‌ یہودی آباد کاری میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی انجیلی گروپ "الیوبیل” نے غرب اردن کی "ھار براکھا” نامی یہودی کالونی میں تعمیراتی کاموں میں مدد فراہم کرنے کے لیے باقاعدہ اپنے رضاکار بھیجے۔ یہ گروپ ان درجنوں خفیہ تنظیموں میں سے ایک ہے جو فلسطین میں یہودی آباد کاری میں ملوث ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق گذشتہ دس سال کے دوران "الیوبیل” تنظیم فلسطین میں یہودی آباد کاری میں مدد کے لیے 1700 رضاکار بھیج چکی ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق "الیوبیل” نامی گروپ کئی سال سے خفیہ طور پر فلسطین میں یہودی آباد کاری میں سرگرم رہا ہے۔ اب اس نے اعلانیہ سرگرمیاں شروع کر رکھی ہیں۔ یہ گروپ اسرائیلی صحافیوں کو امریکا میں مدعو کرتا ہے۔ اس کے علاوہ "ھار براکھا” یہودی کالونی میں قائم کی گئی ایک یونیورسٹی میں ایک تقریب کے دوران بھی اس گروپ نے ظاہر کیا کہ وہ یہودی کالونیوں کی تعمیر میں مای اور معنوی مدد فراہم کررہا ہے۔

چند ماہ قبل اسرائیل کے داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے کہا تھا کہ”الیوبیل” نامی امریکی تنظیم کی طرف سے رواں سال اب تک حکومت کو 16 ہزار ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے۔

"قلب اسرائیل” المعروف "بنجمن فنڈ” نامی گروپ کے بانی آھرون کزوف نے اعتراف کیا کہ ان کی تنظم فلسطین میں یہودی آباد کاری میں معاونت کے لیے سالانہ لاکھوں ڈالر کی رقم جمع کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ امدادی رقم صرف انجیلی عیسائیوں کی طرف سے دی جای ہے۔ ایک یہودی 1500 اور ایک عیسائی 50 ڈالر اوسطا جمع کراتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی