چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کاریاستی جبر، فلسطینی اپنے ہاتھوں اپنا گھر مسمار کرنے پر مجبور

اتوار 9-دسمبر-2018

قابض صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینیوں کو جبرا اپنے گھر مسمار کرانے کی ظالمانہ اور نسل پرستانہ پالیسی جاری ہے۔ صہیونی ریاست کے جبرو تشدد سے بیت المقدس کا ایک فلسطینی اپنے ہاتھوں اپنا مکان مسمار کرنے پر مجبور ہوا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 38 سالہ مراد حشیمہ کو اسرائیلی فوج کی طرف سے راسا العامود میں وادی قدوم کالونی میں واقع اپنا مکان مسمار کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اس سے قبل صہیونی بلدیہ نے حشیمہ کو ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں‌کہا گیا تھا کہ اگر اس نے اپنا مکان خود مسمار نہ کیا تو اسے مکان کی مسماری پر 60 ہزار شیکل جرمانہ اور دو ماہ قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔ اس کا مکان 130 مربع میٹر پر محیط تھا جسے غاصب صہیونی حکام نے غیرقانونی قرار دیا تھا۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سےبات کرتے ہوئے حشیمہ نے کہا کہ وہ صہیونی حکام کے آنے سے قبل اپنا مکان مسمار کرنے پرمجبور ہے ورنہ اسے ساٹھ ہزار شیکل کی خطیر رقم کے ساتھ ساتھ دو ماہ قید بھی برداشت کرنا پڑے گی۔ حشیمہ نے بتایا کہ وہ گردوں کا مریض اور بے روزگار ہے۔

خیال رہے کہ حشیمہ نے یہ مکان 20 سال قبل تعمیر کیا تھا اور وہ مکان کی تعمیر کے عوض ایک لاکھ 60 ہزار شیکل کی رقم پہلے بھی صہیونی انتظامیہ کو ادا کرچکا ہے۔

واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ کسی فلسطینی کو صہیونی ریاستی جبروتشدد کے باعث اپنا مکان خود مسمار کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی