اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے غزہ کی پٹی میں "حق واپسی” تحریک کو فلسطین میں صہیونی ریاست کے جبرو تشدد کے خلاف شروع کی گئی پہلی تحریک انتفاضہ "انتفاضہ الحجارہ” کا تسلسل قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین میں سنہ 1980ء کے عشرے میں شروع ہونے والی انتفاضہ الاقصیٰ اور انتفاضہ الحجارہ کا نام دیا جاتا ہے۔ کئی سال تک جاری رہنے والی اس تحریک کے دوران فلسطینی مظاہرین کی جانب سے دشمن پتھروں کا استعمال کیا گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انتفاضہ الحجارہ کے 31 سال پورے ہونے کی مناسبت سے ایک بیان میں حماس کے ترجمان نے کہا کہ غزہ میں جاری تحریک حق واپسی 37 ہفتے مکمل کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک حق واپسی انتفاضہ الاقصیٰ کا تسلسل ہے۔
انہوں نے کہا کہ انتفاضہ الاقصیٰ کی طرح تحریک حق واپسی نے بھی اپنے نتائج حاصل کیے ہیں اوردشمن کو پسپائی پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اپنے حقوق کے حصول کے لیے مسلح جدو جہد سمیت تمام دیگر ذرائع استعمال کرنے کا حق رکھتی ہے۔
حازم قاسم کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور اس کی حامی بعض طاقتیں قضیہ فلسطین کا تصفیہ کرنا چاہتی ہیں مگر فلسطینی قوم دشمن کی ان تمام سازشوں کو ناکام بنائے گی۔